نئی تحقیق: 2024 میں آن لائن خطرات میں اضافہ ہوا، مگر جنریشن زی کی مدد کے لیے درخواستوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔
10 فروری 2025
آن لائن ماحول 2024 میں جنریشن زی کے لیے مزید خطرناک بن گیا، جیسا کہ 2024 میں، ہر 10 میں سے 8 نوجوانوں اور بالغوں نے کم از کم ایک آن لائن خطرے کا سامنا کیا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ خطرات میں اضافے کے باوجود نوجوانوں نے ڈیجیٹل مسائل کا سامنا کرنے کے بعد مدد طلب کی، اور والدین نے اپنے بچوں کے ساتھ بہتر طور پر آن لائن تجربات کو نیویگیٹ کرنے کے لیے رابطہ کیا۔ یہ تمام عوامل مل کر .Snap Inc کے ڈیجیٹل ویلبیئنگ انڈیکس (DWBI) کو 3 سال میں 63 تک لے آئے، جو کہ سال 1 اور 2 میں 62 سے ایک فیصد پوائنٹ زیادہ ہے۔
چھے ممالک میں 13-تا- 24 سال کی عمر کے اسّی فیصد افراد نے 2024 میں آن لائن خطرے کا سامنا کیا، جو 2022 کے پہلے سروے سے تقریباً پانچ فیصد زیادہ ہے۔ ان خطرات کے منظرناموں میں دھوکہ دہی عام تھی، جہاں جنریشن زی کے %59 جواب دہندگان نے بتایا کہ انہوں نے آن لائن کسی ایسے شخص کے ساتھ بات چیت کی جو اپنی شناخت کے بارے میں جھوٹ بول رہا تھا۔ (اس تحقیق کو Snap نے کمیشن کیا، تاہم یہ جنریشن زی کے نوعمروں اور نوجوانوں کے تجربات پر مبنی ہے جو تمام آن لائن پلیٹ فارمز اور سروسز کا احاطہ کرتا ہے، جس میں Snapchat پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی۔)
کنیکٹ سیفلی کے سی۔ای۔او، لاری میگڈ نے کہا، "یہ واقعی افسوس کی بات ہے اور کبھی کبھی تو المیہ بھی ہوتا ہے کہ کوئی بھی، خاص طور پر جب بھی کوئی نوجوان، دھوکہ دہی اور فراڈ کا شکار ہوتا ہے۔" "بدقسمتی سے، یہ حقیقت ہے کہ بہت سے لوگ ای میل، ٹیکسٹ میسیجز، چیٹ، سوشل میڈیا اور دیگر آن لائن تجربات میں اس کا سامنا کرتے ہیں۔ "یہ اس بات کو مزید مستحکم کرتا ہے کہ تمام متعلقہ فریقین کو تعلیم کے میدان میں اپنی کوششوں کو بڑھانا چاہیے تاکہ میڈیا کی خواندگی اور تنقیدی سوچ کی مہارتوں کو فروغ دیا جا سکے، ساتھ ہی ٹیکنالوجی اور مناسب قانون سازی میں اضافہ کیا جائے تاکہ ہر عمر کے صارفین کو محفوظ بنایا جا سکے۔"
Snap کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ کنیکٹ-سیفلی کے ساتھ مل کر اس سال کے قومی ایونٹ میں شرکت کرے گا، جو امریکہ میں سیفر انٹرنیٹ ڈے (SID) کا آفیشل آرگنائزر ہے، اور اس ایونٹ میں ہم SID کی 21 ویں سالگرہ کا جشن منائیں گے، جہاں ہم اپنی تازہ ترین تحقیق کے نتائج شیئر کریں گے۔ دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں منایا جانے والا سیفر انٹرنیٹ ڈے (SID) کا مقصد نوجوانوں اور بالغوں کو ذمّہ داری کے ساتھ ٹیکنالوجی کو، عزت کے ساتھ، انتہائی احتیاط سے، اور تخلیقی انداز میں استعمال کرنے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔ ہم نے گزشتہ تین سالوں میں ڈیجیٹل فلاح و بہبود پر کراس پلیٹ فارم تحقیق کی ہے اور اس کے مکمل نتائج کو Snap کے مسلسل تعاون کے طور پر سیفر انٹرنیٹ ڈے (SID) کے موقع پر پیش کیا ہے۔ یہ نتائج مجموعی ٹیکنالوجی کے ماحولیاتی نظام کو آگاہ کرنے میں مدد دیتے ہیں اور اس ثبوت کی بنیاد میں اضافہ کرتے ہیں جو ہم سب کو ہر کسی کے لیے محفوظ، صحت مند اور زیادہ مثبت ڈیجیٹل تجربات تخلیق کرنے اور فروغ دینے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
چند حوصلہ افزا رجحانات
حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ تازہ ترین نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ پچھلے سال جنریشن زی کے زیادہ افراد (ماضی کے مقابلے میں) نے آن لائن خطرہ کا سامنا کرنے کے بعد کسی سے بات کی یا مدد طلب کی۔ تقریباً چھ میں سے 10 (%59) 13 سے 24 سال کے نوجوانوں نے مدد طلب کرنے کی اطلاع دی، جو 2023 سے نو فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہے۔ اسی طرح، 13 سے 19 سال کے بچوں کے والدین میں سے %51 نے کہا کہ وہ اپنے بچوں سے آن لائن زندگی کے بارے میں باقاعدگی سے بات کرتے ہیں، جو کہ سال 2 کے مقابلے میں، نو فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہے۔ اس کے علاوہ، کچھ معمولی زیادہ والدین (%45 بمقابلہ %43 سال 2 میں) نے کہا کہ وہ اپنے بچوں پر اعتماد کرتے ہیں کہ وہ آن لائن ذمہ داری سے عمل کریں گے اور انہیں فعال طور پر نگرانی کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔
ایک اور خوش آئند بات یہ ہوئی کہ گزشتہ سال نوجوانوں کے لیے 'معاون وسائل' کا سلسلہ بڑھتا رہا۔ معاون وسائل وہ افراد ہیں جو نوجوان کی زندگی میں شامل ہوتے ہیں، چاہے وہ گھر میں ہوں، اسکول میں، یا کمیونٹی میں، اور جن سے جنریشن زی کے افراد اپنے مسائل کے بارے میں بات کر سکتے ہیں، جو ان کی بات سنتے ہیں، اور جو یقین رکھتے ہیں کہ وہ کامیاب ہوں گے۔ اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ تحقیق مسلسل یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ نوجوان جنہیں زیادہ معاون وسائل حاصل ہوتے ہیں، وہ بہتر طور پر ڈیجیٹل فلاح و بہبود سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اسی لیے ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے تاکہ ہم نوجوانوں اور نوعمروں کی آن لائن اور آف لائن دونوں طریقوں سے مدد کر سکیں۔
سال 3 سے حاصل ہونے والے کچھ اضافی اہم نتائج درج ذیل ہیں:
چھے ممالک میں کی جانے والی 6,004 جنریشن زی سے تعلق رکھنے والے افراد کے سروے میں سے %23 کا کہنا ہے کہ وہ سیکسٹورشن یا جنسی استحصال کا شکار ہوئے ہیں۔ 51% سے زیادہ افراد نے کہا کہ وہ بعض ایسے آن لائن حالات میں پھنس گئے تھے یا ایسے خطرناک ڈیجیٹل طرز عمل میں ملوث ہوگئے تھے جو کہ جنسی استحصال یا سیکسٹورشن کا باعث بن سکتے تھے۔ ان میں 'گروومنگ' کا شکار ہونا (%37)، 'کیٹفشنگ' کا سامنا کرنا (%30)، ہیک ہونا (%26)، یا آن لائن ذاتی تصاویر شیئر کرنا (%17) شامل ہیں۔ (ہم نے ان میں سے کچھ نتائج گزشتہ اکتوبر میں جاری کیے تھے۔)
جنریشن زی کی آن لائن ذاتی تصاویر کے ساتھ ملوث ہونا والدین کے لیے ایک چھپی ہوئی حقیقت بنی رہی۔ صرف پانچ میں سے ایک (%21) والدین نے کہا کہ ان کے خیال میں ان کا نوعمر کبھی آن لائن جنسی تصویر کشی میں ملوث رہا ہے۔ در حقیقت، ایک تہائی سے زیادہ (%36) نوعمر افراد نے اس طرح کی شمولیت کا اعتراف کیا – جو کہ 15 فیصد پوائنٹس کا فرق ہے۔
24% فیصد جنریشن زی کے شرکاء نے کہا کہ انہوں نے کچھ ایسی AI سے بنائی گئی تصاویر یا ویڈیوز دیکھی ہیں جو جنسی نوعیت کی تھیں۔ جن لوگوں نے اس قسم کے مواد کو دیکھنے کا دعویٰ کیا، ان میں سے %2 فیصد نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ تصاویر کسی کم عمر فرد کی تھیں۔ (ہم نے اس ڈیٹا کا کچھ حصّہ نومبر میں جاری کیا تھا۔)
یہ نتائج Snap کی جاری کردہ تحقیق کا حصہ ہیں جو جنریشن زی کی ڈیجیٹل فلاح و بہبود پر مرکوز ہے، اور ہمارے DWBI کا تازہ ترین حصہ ہیں، جو یہ پیمائش دیتا ہے کہ نوعمر (13-17 سال) اور نوجوان بالغ (18-24 سال) چھے ممالک: آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، بھارت، برطانیہ، اور امریکہ، میں آن لائن کس طرح گزار رہے ہیں۔ ہم 13 سے 19 سال کے بچوں کے والدین سے بھی ان کے بچوں کے حوالے سے آن لائن خطرے سے دوچار ہونے کے بارے میں سروے کرتے ہیں۔ یہ پول 3 جون سے 19 جون 2024 کے درمیان کیا گیا تھا، اور اس میں تین عمر کے گروپوں اور چھے جغرافیائی علاقوں سے 9,007 جواب دہندگان کا سروے کیا گیا۔
سال 3 DWBI
DWBI ہر جواب دہندہ کو 0 سے 100 تک اسکور دیتا ہے جو ان کے مختلف جذباتی بیانات سے ہم آہنگی پر مبنی ہوتا ہے۔ ہر جواب دہندہ کے اسکور کے بعد مخصوص ملک کے اسکور اور چھے ممالک کا اوسط تیار کیا جاتا ہے۔ تمام چھ جغرافیائی علاقوں کا اوسط نکال کر، 2024 کا DWBI ایک فیصد پوائنٹ بڑھ کر 63 ہوگیا، جو کہ 2023 اور 2022 میں 62 تھا۔ تمام باتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے، یہ ایک اوسط سطح ہے، لیکن نوعمروں اور نوجوان بالغوں کے لیے خطرے کا سامنا کرنے میں اضافے کے باعث، یہ ایک مثبت تبدیلی ہے۔ تیسرے سال کے لیے مسلسل، بھارت نے 67 کے ساتھ سب سے زیادہ DWBI درج کیا، جو ایک بار پھر والدین کی حمایت کے مضبوط کلچر کے زیر اثر ہے، لیکن 2023 سے غیر تبدیل رہا۔ برطانیہ اور امریکہ میں ڈیٹا ایک فیصد پوائنٹ بڑھ کر بالترتیب 63 اور 65 ہوگیا، جبکہ فرانس اور جرمنی میں یہ بالترتیب 59 اور 60 پر برقرار رہا۔ آسٹریلیا وہ واحد ملک تھا جس کا DWBI ایک فیصد پوائنٹ کم ہو کر 62 ہوگیا۔
یہ انڈیکس PERNA ماڈل کو استعمال کرتا ہے، جو کہ ایک قائم شدہ فلاح و بہبود کے نظریے کی ایک قسم ہے۔ 1یہ پانچ زمروں میں 20 جذباتی بیانات پر مشتمل ہے: (P) مثبت جذبات، (E) مشغولیت، (R) تعلقات، (N) منفی جذبات، اور (A) کامیابی۔ ان کے تمام آن لائن تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے، چاہے وہ کسی بھی ڈیوائس یا ایپ پر ہوں – صرف Snapchat پر نہیں – گزشتہ تین مہینوں میں، جواب دہندگان سے کہا گیا کہ وہ ہر 20 بیانات کے ساتھ اپنے اتفاق کی سطح کو درج کریں۔ مثال کے طور پر، "عام طور پر مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ جو کچھ میں نے آن لائن کیا وہ قیمتی اور فائدہ مند تھا" جو مثبت جذبات کی کیٹیگری میں شامل ہے، اور "میرے پاس ایسے دوست ہیں جو جب میں آن لائن کچھ کہتا ہوں تو وہ واقعی میری بات سنتے ہیں،" جو کہ تعلقات کے زمرے کے تحت ہے۔ (20 DWBI کے 20 بیانات کی فہرست کے لیے اس لنک کو دیکھیں۔)
آسٹریلیا اور یورپ میں نوعمر: ہماری نئی کونسلز برائے ڈیجیٹل فلاح و بہبود پر لاگو ہوتے ہیں
گزشتہ سال، اپنی تازہ ترین تحقیق اور آن لائن نوجوانوں کے لیے ہمارے مستقل عزم کو برقرار رکھنے کے لیے، ہم نے ڈیجیٹل فلاح و بہبود کے لیے اپنا پہلا کونسل (CDWG) شروع کیا، جو امریکہ میں 13 سے 16 سال کے نوجوانوں کے لیے ایک پائلٹ پروگرام ہے، جس کا مقصد سننا، سیکھنا اور ان کے ڈیجیٹل تجربات کو بہتر بنانا ہے۔ مختصر یہ کہ، یہ پروگرام نہ صرف روشن اور فائدہ مند رہا بلکہ یہ بالکل لطف انگیز بھی تھا – اتنا کہ اس سال ہم اسے مزید بڑھا کر آسٹریلیا اور یورپ میں، برطانیہ سمیت، دو نئے "سسٹرز" کونسلز شروع کریں گے۔ ہمیں امید ہے کہ ان جغرافیائی خطوں میں درخواست کے عمل کا آغاز بہت جلد کر لیا جائے گا۔
اس دوران، SID 2025 کے حوالے سے، ہمارے کچھ امریکی کونسل ممبروں نے فیملی آن لائن سیفٹی انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ مل کر نوجوانوں اور والدین کے لیے ڈیجیٹل تحفظ کے اہم موضوعات پر اپنے خیالات پیش کیے۔ اس بلاگ کو FOSI کی ویب سائٹ پر ملاحظہ کریں تاکہ ہمارے CDWG ممبرز کے خیالات سن سکیں، جن میں سوشل میڈیا کو محفوظ طریقے سے استعمال کرنے، پلیٹ فارمز اور دوسروں کو مسائل رپورٹ کرنے کی اہمیت، والدین سے حفاظت کے مسائل پر بات کرنے کے لیے تجاویز، اور بہت کچھ شامل ہے۔ ہم FOSI کا شکریہ ادا کرتے ہیں اس منفرد موقع کی فراہمی کے لیے اور امید کرتے ہیں کہ یہ رہنمائی اور مشورے دنیا بھر کے خاندانوں کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔
ہم اپنے CDWG پروگرام کی توسیع کے ذریعے دنیا بھر کے دیگر حصوں میں نوجوانوں کو بھی ایسے ہی مواقع دینے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ اس وقت تک، ہم ہر ایک کو SID پر آج اور 2025 کے دوران ڈیجیٹل تحفظ کے لیے اپنے حصے کی ذمہ داری ادا کرنے کی ترغیب دیتے ہیں!
ہمارے ڈیجیٹل ویل-بینگ (بہبود) کی تحقیق سے جنریشن زی کے آن لائن خطرات سے سامنا، ان کے تعلقات، خاص کر والدین سے، اور گزشتہ مہینوں میں ان کی سرگرمیوں کے بارے میں ان کے خیالات کے بارے میں نتائج حاصل ہوئے۔ اس تحقیق میں اور بہت کچھ ہے جس ہم ایک سنگل بلاگ پوسٹ میں نہیں بتا سکیں گے۔ ڈیجیٹل ویل بینگ انڈیکس (فلاح و بہبود کا انڈیکس) اور تحقیق کے بارے میں مزید تفصیلات کے لیے ہماری ویب سائٹ پر جائیں، ساتھ ہی اس اپ ڈیٹ شدہ وضاحت کنّندہ، مکمل تحقیق کے نتائج ، چھ میں سے ہر ایک ملک کے مقامی انفوگرافکس: آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، بھارت ، برطانیہ اور امریکہ ، اور "ڈیجیٹل ویل-بینگ کے لیے وائسز" نامی نیا دستاویز جو ہمارے پارٹنرز اور شریک کاروں سے اس تحقیق کی اہمیت پر ان کے خیالات پیش کرتا ہے۔
— جیکولین بیشئیر، پلیٹ فارم سیفٹی کی عالمی سربراہ